World News

WORLD NEWS PAKISTAN

Recent Tube

ADVERTIZMIENT

ADDS

Tuesday 3 May 2022

دنیا کے مختلف ممالک کی جانب سے تیل کی قیمتوں کو کم کرنے کا مطالبہ زور پکڑ

World News (WBT)


دنیا کے مختلف ممالک کی جانب سے تیل کی قیمتوں کو کم کرنے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے جس کے بعد تیل برآمد کرنے والے بڑے ممالک کا اجلاس پانچ مئی (جمعرات) کو ہونے جا رہا ہے۔

تاہم اوپیک پلس گروپ کے اراکین جن میں روس بھی شامل ہے، اس حوالے سے مدد کرنے میں زیادہ دلچسپی لیتے نظر نہیں آتے۔

اوپیک پلس کیا ہے؟
اوپیک پلس دراصل تیل برآمد کرنے والے 23 ممالک پر مشتمل ایک گروپ ہے جس کے رکن ممالک ہر ماہ ویانا میں ملتے ہیں تاکہ یہ فیصلہ کر سکیں کہ عالمی منڈی میں انھیں کتنا تیل رکھنا چاہیے۔

’آرگنائزیشن آف آئل ایکسپورٹنگ کنٹریز‘ یعنی اوپیک کے 13 بنیادی رکن ممالک دراصل مشرقِ وسطیٰ اور افریقہ کے ملک ہیں۔ اس تنظیم کو سنہ 1960 میں قائم کیا گیا تھا تاکہ دنیا بھر میں تیل کی ترسیل اور اس کی قیمت کے حوالے سے مسائل کا حل ڈھونڈا جا سکے۔

آج کل اوپیک ممالک دنیا میں خام تیل کا 30 فیصد پیدا کرتا ہے، یعنی یومیہ دو کروڑ 80 لاکھ بیرل۔ اوپیک ممالک میں سب سے زیادہ تیل پیدا کرنے والا ملک سعودی عرب ہے، جو یومیہ ایک کروڑ بیرل تیل پیدا کرتا ہے۔

سنہ 2016 میں جب تیل کی قیمتیں خاصی کم تھیں تو اوپیک گروپ نے دیگر 10 ایسے ممالک سے شراکت کرنے کا فیصلہ کیا جو تیل پیدا کرتے تھے، اور یوں اوپیک پلس کا قیام عمل میں آیا۔

ان ممالک میں روس بھی شامل ہے، جو یومیہ ایک کروڑ بیرل تیل پیدا کرتا ہے۔ مجموعی طور پر یہ ممالک دنیا میں خام تیل کا 40 فیصد حصہ پیدا کرتے ہیں۔

انرجی انسٹیٹیوٹ کی کیٹ ڈوریئن کہتی ہیں کہ ’اوپیک پلس دراصل رسد اور طلب میں تبدیلی کر کے مارکیٹ میں توازن پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ جب تیل کی طلب میں کمی آتی ہے تو یہ تیل کی فراہمی کم کر دیتے ہیں تاکہ قیمتیں بدستور زیادہ ہی رہیں۔‘

اوپیک پلس ممالک قیمتوں میں کمی لانے کے لیے مارکیٹ میں زیادہ تیل بھی فراہم کر سکتے ہیں، اور برطانیہ اور امریکہ جیسے بڑے درآمدی ممالک بھی اسی فیصلے کے منتظر ہیں۔



No comments:

ADVERTIZMIENT